احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 44
مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
باب: 03
شرک کی اقسام (شکلیں اور علامتیں اور ان کی ممانعت)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 16 ؍ جنوری 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
?
0:00 آغاز درس
0:15 مبحثِ برّ و اِثم کی سابقہ مباحث کا خلاصہ
2:44 شرک کی اصل حقیقت کا مختصر خلاصہ اور اس کے بعد شرک کی نو (۹) اقسام کا بیان
3:29 شرک کا بنیادی مفہوم (کسی معزز و معظم انسان کواللہ کا شریک بنانا، انتہا درجے کی اس کے سامنے عجز و انکساری اور عبادت کرنا) اور اس کا سبب
9:13 شرک کی بنیادی حقیقت ، حدیثِ مبارک کی روشنی میں
14:00 شرک کی حقیقت کا اعتبار اس کی ظاہری عملی شکلوں اور امور کے لحاظ سے (ظاہری شکل نہ ہونے پر علامات قائم مقام)
20:16 شرک کے قائم مقام نو (۹) ظاہری عملی شکلوں اور علامتوں کی ممانعت
21:10 (۱) بتوں اور ستاروں وغیرہ کی ہر قسم کی پرستش کی ممانعت
23:43 بعض متکلمین کے اس خیال کی تردید کہ ' غیر اللّٰہ کے لیے سجدہ تعظیمی کے جواز اور ممانعت کا دار و مدار شریعتوں کے تغیر اور اختلافِ اَدیان پر کار بند ہے '
37:13 (۲) غیر اللّٰہ کو مؤثرِ حقیقی مان کر اس سے ضروریات و حاجات میں استعانت کی ممانعت
40:39 (۳) اللّٰہ کی طرف اولاد (بیٹیوں اور بیٹوں) کی نسبت کی سختی سے ممانعت
41:21 (۴) احکاماتِ شریعت میں مذہبی نمائندوں (علما و پیروں) کو حلال و حرام کی مستقل اتھارٹی مان کر رب بنانے کی ممانعت
43:41 حضرت عدی بن حاتم کے استفسار پر حضور ؐ کا "ارباباً من دون اللّٰہ" کی وضاحت اور حدیثِ مبارک میں تحلیل و تحریم کا راز
48:41 : حضور ﷺ اور مجتہدینِ امت کی طرف حلال و حرام کی نسبت کا مطلب (ایک سوال کا جواب)
52:08 شرک کی چوتھی قسم کے ذیل میں مشرک اور کافر بالنبی کے فرق کی وضاحت (علمی و قانونی نکتہ)
59:26 (۵) بتوں اور ستاروں کے تقرب کے حصول کے لیے ان کے نام کی قربانی کی ممانعت
1:00:05 (۶) جانوروں (سوائب اور بحائر) کو بتوں کے نام پر تقرب کے لیے چھوڑنے کی ممانعت
1:01:28 (۷) غیر اللّٰہ کے نام پر قسم اٹھانے کی ممانعت
1:03:23 (۸) غیر اللّٰہ کے لیے حجّ کی ممانعت
1:05:23 (۹) شرکیہ ناموں (عبد العزی اور عبد الشمس وغیرہ) رکھنے کی ممانعت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=nN7sdx72dzg
خطبہ جمعۃ المبارک 08 اپریل 2022ء
صیامِ رمضان کا مقصد اور تقویٰ کا جامع قرآنی تصور
مولانا محمد مختار حسن
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
Presented by Rahimia Institute of Quranic Sciences, Lahore Pakistan
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=SSfP25gdxQs
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 149
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ دوم)
لطائف؛ قلب، نفس اور عقل کا تجربات سے ثبوت اور عقلاء کا اتفاق نیز مقامات اور اَحوال بننے کا عمل
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 11؍ اگست 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
?
0:00 آغاز درس
۔۔ سابقہ درس کی مباحث کا ما حصل اور زیرِ مطالعه بحث سے ربط
۔۔ لطائف (عقل، قلب اور نفس) کا انسانوں کے مختلف اَحوال و اُمور کے تجربات سے ثبوت
۔۔ چار انسان؛ پہلا درندوں سے مشابہت رکھنے والا، دوسرا جانوروں کے مُشابہ، تیسرا فرشتوں کی صفات کا حامل اور چوتھا صاحبِ مروءت اور بلند ہمتوں والا
۔۔ صاحبِ بصیرت شخص، انسانوں کے اَحوال و اُمور کی اساس پر لطائفِ ثلاثہ کو ثابت کرنے لیے مجبور و مضطر
۔۔ لطائف (عقل، قلب اور نفس) کی تہذیب پر دنیا بھر کی ملتوں کے عقل مندوں کا اتفاق نیز فلاسفہ کے ہاں ان کے نام اور شاہ صاحبؒ کا تحلیل و تجزیہ
۔۔ حقائقِ کائنات پر غور و فکر کرنے صوفیاء کے ہاں تین لطائف کے ساتھ ساتھ "روح" اور "سِرّ" کا بڑے اہتمام سے تذکرہ
۔۔ صوفیا کے ہاں دو لطیفے؛ "روح" اور "سِرّ" کے اضافے پر شاہ صاحبؒ کا منفرد منطقی تبصرہ
۔۔ قلب اور اس کی ترقی یافتہ شکل "روح" کے اوصاف: شوق ، وجدانی ادراک ، انس و محبت اور کشش
۔۔ عقل اور اس کی ترقی یافتہ شکل "سِرّ" کی صفات: یقین و توحیدِ باری تعالی وغیرہ
۔۔ شریعت کا کل نوعِ انسانیت کے پیمانے کے مطابق نزول، ان دو لطائف سے بحث اس کا دائرہ کار نہیں
۔۔ تین لطائف کے ملنے سے حالات اور مقامات کیسے وجود میں آتے ہیں؟ دوسرے مقدمے میں اس سوال کا جواب
۔۔ جسمانی و نوعی اعتبار سے معیاری و کامل انسان "رجلِ عتیک" معیار اور رہنما
۔۔ جانور میں بھی یہ تین لطائف لیکن اس کی عقل پر قلب یا نفس کا غلبہ ، آیتِ قرآنی سے اس فرق کی وضاحت
۔۔ "رجلِ عتیک" کی عقل کے مختلف درجات ، نبی کی بعثت کے اہداف اور تین لطائف کی تہذیب سے مقامات اور احوال بننے کا عمل
۔۔ عقل کے پانچ مقامات؛ یقین ، توکل ، شکر ، رضا اور توحید
۔۔ قلب کے تین مقامات؛ محبتِ الہی ، اس کے عذاب کا ڈر اور اِنعامات کی اُمید
۔۔ نفس کے دو مقامات؛ توبہ اور زہد و اجتہاد (جدوجہد و کوشش)
۔۔ علمِ احسان و سلوک میں یہی کل دس مقامات کی تہذیب مقصود
۔۔ مقامات صرف دس نہیں ، مزید بے شمار ذیلی اقسام، لیکن اَحوال، نشے و خواب کی مانند
۔۔ مقامات پر تمہیدی گفتگو کے بعد اصل بحث کی تفصیلات پر گفتگو اگلے اسباق میں ہو گی۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=DFHG1opfhDw
حکمتِ ربانی کی بنیاد پر قائم عادلانہ نظاموں کے نتائج کی روشنی میں
قومی مفادات کے دشمن پاکستانی نظام کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 4؍ رجبُ المُرجَّب 1444ھ / 27؍ جنوری 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
”فَهَزَمُوهُم بِإِذْنِ اللّٰهِ، وَقَتَلَ دَاوُۥدُ جَالُوتَ وَءَاتَىٰهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ، وَعَلَّمَهُۥ مِمَّا يَشَآءُ“۔ (2 – البقرۃ: 251)
اردو ترجمہ: ”پھر شکست دی مؤمنوں نے جالوت کے لشکر کو اللّٰہ کے حکم سے، اور مار ڈالا داؤد نے جالوت کو، اور دی داؤد کو اللّٰہ نے سلطنت اور حکمت، اور سکھایا اُن کو جو چاہا“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ ?
✔️ آغاز خطبہ اور تمہیدی گفتگو
✔️ بلادُ العرب اور بلادُ الشام کا جغرافیہ
✔️ حضرت داؤد علیہ السلام کی سلطنت و مملکت کا تذکرہ
✔️ سلطنتوں کا نظام کب خراب ہوتا ہے؟
✔️ بنی اسرائیل کی اِلتجا اور حضرت طالوت کی حکومت
✔️ حضرت طالوت کے لشکر کی جالوت سے جنگ اور فتح
✔️ حضرت داؤد علیہ السلام کے ذریعے نئی سلطنت کا قیام
✔️ حکمت کے اُصول پر نظام کا قیام اور اس کے اثرات و نتائج
✔️ حکمتِ ربانی اور حکمتِ مادی کی معرفت اور دونوں کا فرق
✔️ حکمتِ ربانی کی معرفت و اَثرات کے حوالے سے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا ارشاد
✔️ حکمتِ ربانی کی بنیاد پر سلطنتوں کے بانی حکمائے ربانی اور انبیائے کرام
✔️ ’’المُلْکُ یَبْقٰی مَعَ الکُفْرِ، و لا یَبْقٰی مَعَ الظُّلْم‘‘؛ حکمائے ربانی کا قول ہے
✔️ حکمت پر استقامت کے شعوری نتائج اور اس کے معاشرتی و سماجی اثرات
✔️ حکمتِ ربانیہ کی بنیاد پر اداروں کا قیام ضروری ہے اور اس کے اثرات و نتائج
✔️ ملتِ ابراہیمی کے اصولوں کی بنیاد پر رسول اللہ ﷺ نے عالمی نظام قائم کیا
✔️ نظاموں میں خرابیوں اور کمزوریوں پر قابو پانے کی ربانی حکمت
✔️ 1947ء میں پاکستانی بیوروکریسی کی شاہ خرچیوں کا ہوش رُبا اَحوال
✔️ مہنگے ڈالروں کے دور میں موجودہ حکومت کی شاہ خرچیوں کی ایک مثال
✔️ پاکستان میں حکمت کے علی الرغم سامراج کے حسبِ خواہش حکمرانوں کا انتخاب
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=wN1ds-aufc4