فیصلہ سازی میں نبی اکرم ﷺ کے متعین کردہ قوانینِ کلیہ اور فیصلہ جات
امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 183
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سیاستِ مُدَن (قومی و بین الاقوامی سیاسی نظام): باب 05 (حصہ دوم) قضاء (عدالتی نظام) کا بیان فیصلہ سازی میں نبی اکرم ﷺ کے متعین کردہ قوانینِ کلیہ اور فیصلہ جات
مُدرِّس: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
درس : 162
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقہ کار : باب05 (حصہ اول)
تبادلۂ مال کی ایک اور اہم قسم؛ اسلام کا نظامِ وراثت
(دین اسلام میں وراثت کی تقسیم کا طریقۂ کار ، بتدریج قانون سازی اور ورثاء کے حصص کا تعین)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 17؍ نومبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=8uWv-Q_eNPM
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 52
مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
باب: 10 , 11
زکوة اور روزہ کی بنیادی حقیقت ، اہمیت ، فوائد اور اسرار و مقاصد
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 10 ؍ اپریل 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
?
باب: 10
زکوة کی بنیادی حقیقت ، اہمیت ، فوائد اور اسرار و مقاصد
0:00 آغازِ درس
0:16 زکوة کے بنیادی فلسفے و قانون کے چار مراحل:
۱۔ مسکین اور ضرورت مند کا لسانِ حال و قال سے اظہار
۲۔ اللہ کا اپنے بندوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے الہام کرنا۔
۳۔ مسکین اور ضرورت مند کی حاجت روائی اور نزولِ برکات
۴۔ حاجت پورا کرنے والے کے لیے اجر و ثواب کا وعدہ
14:28 امام شاہ ولی اللہؒ کا زکوة کے قانون کے چار وں مراحل کا مشاہدہ
20:07 بین الاقوامی سطح پر مظلوموں اور کمزوروں کے مسائل حل کرنے کے لیے ملاءِ اعلی کا داعیہ و الہام
27:05 انفاقِ مال: مال کی محبت اور بخل کی وجہ سے سینہ تنگ اور دل کی گٹھن کا علاج ، انسان کی عمر میں اضافے اور اس کی زندگی کی بقا کا ذریعہ
43:27 حسنِ خلق اورنظام العشیرة ( سوسائٹی کا بہترین نظام) کے لیے صدقہ و خیرات کا حکم
46:31 اصول البر: زکوة کا حکم اور اس کے مقاصد
باب: 11
روزے کی بنیادی حقیقت ، اہمیت ، فوائد اور اسرار و مقاصد
(روزہ کا تکملہ اعتکاف کی حقیقت اور فوائد)
49:11 روزہ: مرضِ نفسانی کا علاج
57:17 روزے کے بنیادی مقاصد:
۱۔ عقل کی بلندی و بالا دستی اور شعور کا حصول
۲۔ گناہ سرزد ہونے اور لغزشیں دور کرنے کے لیے نفس کو تنبیہ
۳۔ طبیعت کی خواہشات اور شہوات کو کنٹرول کرنا
1:03:12 روزے کے فوائد:
۱۔ ملکیت کو طاقت ور اور بهیمیت کو کمزور کرتاہے۔
۲۔ بہیمیت کی شدت کے ٹوٹنے کے بقدر گناہوں کے کفارے کا ذریعہ
۳۔ فرشتوں سے مشابہت اور ان کی محبت سبب
۴۔ غلط رسم (سسٹم) کا خاتمہ
۵۔ شیاطین کا زنجیروں میں جکڑا جانا اور جہنم کے دروازوں کی بندش، اور حضرت سندھی کی تشریح
۶۔عالمِ مثال میں روزے کی صورتِ تقدیسی کے واسطے سے ذاتِ باری تعالی (تجلی اعظم) تک رسائی
1:15:00 روزے کا تکملہ و تتمه اعتکاف اور انسانوں کے درجات کے اعتبار سے اس کی مختلف حالتیں
1:18:42 اعتکاف کے فوائد:
۱۔ اعتکاف میں زبان کو فضول اور لغویات سے بچانا
۲۔ لیلة القدر کی تلاش اور فرشتوں سے ملاقات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=zXTt_V8pQrs
ملتِ ابراہیمی کے اجتماعی شعور کا تاریخی تسلسل اور
سیاسی بے شعوری کے نقصانات
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 9؍ جُمادی الاولیٰ 1445ھ / 24؍ نومبر 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ، پشاور کیمپس
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
1۔ "تَحْسَبُهُمْ جَمِیْعًا وَّ قُلُوْبُهُمْ شَتّٰىؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَعْقِلُوْنَ"۔ (59 – الحشر: 14)
ترجمہ: ”تُو سمجھے وہ اکٹھے ہیں، اور ان کے دل جدا جدا ہو رہے ہیں، یہ اس لیے کہ وہ لوگ عقل نہیں رکھتے“۔
2۔ "اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ"۔ (16 – النحل: 12)
ترجمہ: "اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کو جو سمجھ رکھتے ہیں"۔
حدیثِ نبوی ﷺ :
"أوّلُ َما َخلَقَ اللّٰهُ تعالٰى العَقْلَ، وقال له: "أقبِلْ: فأقْبَلَ، و قال: "أدْبِرْ" فأدْبَرَ، فقال: "بِكَ أؤاخِذُ"۔
(رواه الطّبراني في الاوسط، قال العِراقي في تخريج الاحياء، حُجّة اللّٰه البالغة)
ترجمہ: "اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے عقل کو پیدا کیا، اور اس سے کہا: "سامنے آ"، تو وہ سامنے آ گئی، اور فرمایا: "پیچھے جا"، تو وہ پیچھے چلی گئی۔ اور اللّٰه تعالیٰ نے فرمایا: "تیری وجہ سے میں لوگوں کو سزا دوں گا"۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
✔️ رسولِ اکرم ﷺ کے مقاصدِ بعثت میں سے ایک اہم مقصد
✔️ دنیا اور آخرت کے حوالے سے مسلمان اور کافر کی سوچ میں بنیادی فرق
✔️ سوچ، تکلم اور عمل کی صلاحیت سے انسان کو بہرہ ور کیا گیا ہے
✔️ انسانوں میں جوہرِ انسانیت‘ عقل کا مادہ اور اس کی صلاحیت ہے
✔️ دینِ اسلام کی تعلیمات کے دو اہداف: تہذیبِ نفس انسانی اور سیاستِ ملیہ
✔️ دنیا میں تین ملتیں ہیں: 1۔ ملت نجامین، 2۔ ملت طبعیین اور 3۔ ملت ابراہیمیہ حنیفیہ
✔️ ملتِ ابراہیمیہ حنیفیہ میں تحریفات کرنے والے طبقات اور تحریف کی نوعیت
✔️ میثاقِ مدینہ کی روشنی میں مسلمانوں کو سیاستِ ملیہ بارے رہنمائی
✔️ قبلۂ اوّل کی بحث میں ایک نادر نکتہ اور بیت المقدس کو قبلہ بنانے کی وجہ
✔️ مکہ اور مدینہ میں موجود سیاسی طاقتیں اور ان سے نمٹنے کی نبوی حکمتِ عملی
✔️ یہود کے قبائل بنونضیر اور بنوقریضہ کے خلاف اقدامات دراصل اُن کی سیاسی سزا کے نتیجے میں تھے
✔️ سیاسی طاقت کا ارتقا اور ملّی یکجہتی کی نبوی حکمتِ عملی
✔️ مسلمان ملتِ حنیفیہ کا آج کا المیہ اور مسخ شدہ ملتِ ابراہیمیہ کی اتباع
✔️ مسلمانوں میں نااتفاقی اور خانہ جنگیوں کے تباہ کن اثرات و نتائج
✔️ سیاسی بے شعوری اور جہالت کے اجتماعی قومی اور ملّی نقصانات
✔️ مسلمانوں کو خود فریبی سے نکلنے کی ضرورت اور اس کا درست لائحۂ عمل
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=VGs5dJ4tecI
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 47
مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
باب: 06
(حصہ اول)
عبادت ، اللّٰہ تعالیٰ کا تمام انسانوں پر لازمی و ضروری حق
(فلاسفہ کے مغالطوں کا تحلیل و تجزیہ اور دلائل سے رد)
مُدرّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13 ؍ فروری 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
?
0:00 آغاز درس
0:25 تین اصولِ برّ کا گذشتہ ابواب میں تذکرہ اور اس باب میں چوتھے اصولِ برّ کا ذکر
2:04 باب کےعنوان کی وضاحت: تمام انسانوں پر اللہ کی عبادت بطورِ حق، لازمی و ضروری ہونے پر ایمان لانے کے دو سبب
(۱) عالم گیر نظام کے تحت انسانوں کی تخلیق، منفرد خصوصیات اور بہترین نظام بطور انعامِ خداوندی
(۲) اللہ تعالی کا اپنے اختیار اور مستقل ارادے سے اپنے حق (عبادت) کے حوالہ سے انعام و سزا کا نظام
3:36 تمام انسانوں پر اللہ کی عبادت بطورِ حق، لازمی و ضروری ہونے پر ایمان لانے کی حقیقت
تمام جسمانی قوتوں کے جمع ہونے کا مقام قلب (دل) ہے
(مجامع کی وضاحت)
10:45 عبادت کے بندوں پر اللہ کے لازمی حق ہونے کے حوالہ سے شاہ صاحب کا حدیثِ معاذؓ سے استدلال اور علمی قاعدے کا اخذ و استنباط
13:23 عبادت بندوں پر اللہ کے لازمی حق ہونے کے عقلی دلائل
کائنات کے عالم گیر نظام کے منکرین (دہریہ) کے رجحانات
23:30 فلاسفہ کے عقلی سوالات اور ان کا دلائلِ واضحہ کی روشنی میں تجزیہ
46:47 کائنات کی پیدائش میں اللہ کے ارادۂ ازلیہ ذاتیہ کے تسلیم کرنے کے باوجود ارادۂ متجددہ کے انکار پر مبنی فلسفیانہ مغالطے کے تجزیہ
49:04 حکما کے حجاب کی قرار واقعی حیثیت اور دلائل سے تردید
1:14:42 بحث کا خلاصۂ کلام
عبادات کے مشہور و مسلمہ مقدمات اور تین بنیادی علوم
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
...
https://www.youtube.com/watch?v=inT42h33d-A
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 110
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ نماز باب: 03 (بقیہ حصہ)
نماز کے لیے پانچ اوقات متعین کرنے کی بنیادی حکمت، اوقات کی چار اقسام اور روایاتِ باب کی تشریح
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ اگست2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
?
0:00 آغاز درس
1:19 سابقہ درس کا ماحصل
2:09 نماز کے لیے پانچ کے اوقات متعین کرنے کا بنیادی راز:
4:35 دن رات میں چار اوقات (طلوعِ آفتاب، زوال، غروب اور نصفِ لیل) عبادات کے لیے زیادہ موزون و مستحق
6:02 چار اوقات کی چند خصوصیات: اللہ کی روحانیت کا ظہور و پھیلاؤ، فرشتوں کے نزول کا وقت ، انسانی اعمال کی بارگاہِ الہی میں حضوری اور دعاؤوں کی قبولیت کا وقت
7:21 جمہور انسان __جن پر ملاءِ اعلی سے علوم و معارف کا نزول ہوتا رہا ہے__ کے ہاں یہ چار اوقات تسلیم شدہ ہیں۔
9:18 آدھی رات کے وقت لوگوں کے لیے نماز پڑھنا عملاً مشکل اور تکلیف دہ، تو اصل تین اوقات مقرر ہوئے: فجر، عشی (زوال) اور غسقِ لیل (غروبِ شمس) کا ذکر قرآن کی آیت میں
11:43 پہلا اساسی اصول: عشا کی نماز کا وقت فجر تک ہے، غیر معمولی حالت میں ظهر و عصر اور مغرب و عشا کی نمازوں کو جمع کرنا جائز،جیسے کہ حج کے موقع پر ہوا۔
13:03 دو نمازوں میں فاصلہ نہ تو بہت زیادہ ہواور نہ ہی کم؛ وجوہات
15:59 اوقاتِ نماز کے لیے ظاہری حدمقرر لازمی و ضروری اور موزون حد دن کا چوتھائی حصہ (کم و بیش تین گھنٹے) ہے۔
17:37 فجر اور ظہر کی نماز کے درمیان وقفہ زیادہ رکھنے کی حکمت اور عام انسانوں پر چاشت کی نماز فرض نہ ہونے کا راز
20:36 زراعت، صنعت و تجارت کرنے والوں کا ہمیشہ سے فجر سے ظہر تک اپنے مشاغل و کاروبار کے ذریعے طلبِ معاش اور حصول رزق کی محنت کا معمول رہا ہے، چاشت کی نماز کے ساقط ہونے کی حکمت
دوسرا بنیادی اصول: بلا ضرورت ظہر و عصر کو جمع کرنے کی شریعت میں سخت ممانعت، البتہ سفر وغیرہ میں جمع صوری کی گنجائش ہے۔
25:15 دنیا کے تمام مہذب اور ترقی یافتہ ممالک میں مزاج معتدل لوگ شرائع کے مخاطب و مکلف، ان کے لیے عبادات کے بہترین اور موزوں ترین اوقات:
26:35 فجر کا وقت: انسانی نفس کا مشاغلِ دنیا کی زیبائش و آرائش سے فارغ ہونا اور اس وقت میں نماز ادائیگی دل میں قوی تاثیر پیدا کرنے کا باعث
28:03 عشا نیند کے آغاز کا وقت، اس وقت نماز پڑھنا دن بھر کی مصروفیات سے سرزد گناہوں کے کفارے کا ذریعہ اور قلب کے زنگ کو صیقل کرنے اور غفلت دور کرنے کا باعث، حدیث سے استدلال
29:07 چاشت کے وقت میں دنیوی مشاغل میں پورا انهماک، اس وقت میں نماز پڑھنا بطور تریاق انہماکِ دنیوی کو کم کرتا ہے، لیکن یہ نماز سب پر فرض نہیں ( تیسرا اصول)
30:34 تعیینِ اوقات کے باب میں ایک اور بہترین طریقہ ، انبیا و مقربین کی سنت کی اتباع بھی ہے۔
32:19 چوتھا اصول: حدیثِ معاذؓ کی وجہ سے وارد سوال کا جواب
36:30 خلاصہ کلام: متعین کردہ پانچ اوقات میں بہت گہرے راز پوشیدہ ہیں۔
37:05 اوقاتِ نماز سے جڑے چند فوائد
39:53 نمازوں کے لیے اوقات کی چار اقسام: ۱۔ وقت الاختیار (پسندیدہ ترین وقت) ۲۔ وقت الاستحباب (مستحب وقت) ۳۔ وقت الضرورة (عذر کی وجہ سےضرورت کا وقت) ۴ ۔ وقت القضا ( قضا نماز کا وقت)
40:32 ۱۔ وقت الاختیار (پسندیدہ ترین وقت) سے متعلق دو بنیادی احادیث
41:06 حدیث مبہم کی وضاحت حدیث مفسر سے کی جائے گی۔
42:37 مغرب کا آخری وقت کونسا ہے؟، دو روایتوں میں اختلاف کی نوعیت
44:50 عصر کا آخری وقت، مثلِ ثانی عصر کے پسندیدہ وقت کا آخری حصہ ہے، حکمتیں
49:34 ۲۔ وقت الاستحباب (مستحب وقت) کی تعریف، عشا میں مستحب وقت کے بجائے جلدی باجماعت ادا کرنےکے فوائد ،لوگوں کے لیے آسانیاں اور حضرت معاذؓ کا واقعہ
55:36 گرمیوں میں ظہر کی نماز میں تاخیر مستحب
56:30 حدیث میں وارد الفاظ "فیح جہنم" کے پس منظر میں وضاحت: دنیا میں اچھی کیفیات (باغات وغیرہ) کا سر چشمہ و معدن جنت اور آگ کا معدن کا جہنم ہے۔
59:05 فجر میں تاخیر،بہت بڑا اجر ہے، اس حدیث کی تشریح اور غَلس اور اِسفار میں تطبیق
1:03:40 ۳۔ وقت الضرورة (عذر کی وجہ سےضرورت کا وقت) بغیر عذر کے اس
...
https://www.youtube.com/watch?v=iVHT1HVkW6I
معاشرتی زوال کے خاتمے کا راستہ، قرآن حکیم کے عادلانہ اجتماعی فکر و عمل پر تعلیم و تربیت
از : مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ، لاہور ۔ پاکستان
Presented by Rahimia Institute of Quranic Sciences, Lahore Pakistan
w: www.rahimia.org
FB: @rahimiainstitute
...
https://www.youtube.com/watch?v=CbrucC54iyo